Thursday, March 31, 2011

پا کستان میں بہائی انتخاب




پا کستان میں بہائی انتخاب
انتخابی گھوٹالے نے بہائی سماج کو ہلادیا ہے



کیا یونیورسل ہاؤز آف جسٹس (UHJ )کا ان دوممبران کوبرخاست کرنا درست ہے جنہیں کیاگیاہو؟یہ وہ ممبران تھے جنہیں نمایئندوں سے زیادہ ووٹ ملے ۔باقی سات ممبران کو بھی بر قرار رکھاگیا۔

نہ صرف یہ بلکہ NSA کے عہدیداران کوبھی برخاست کردیا گیا اور ان کی جگہ دوسرے مقرر کردئے گئے۔یہ صاف طور پرظاہرکرتا کے معصوم کہی جانے والی UHJ نے انصاف نہیں کیا ۔دراصل ،انہوں نے NSA کے ممبران اور عہدیداران کی توہین کی اور انہیں نیچادکھایاہے۔


  UHJکے اس دخل اندازی نے بہائی انتخابات کی حرمت
کھودی ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ UHJصرف کچھ ممبران کو ہی سیکریڑی اورخزانچی بنانا چاہتی ہے
اتّفاقاًبرخاستشدہ ممبران پاکستانی ہیں اورایسا معلوم ہوتا ہے کہ UHJ صرف ایرانیوں سے ہیNSA کے خدمات لینا چاہتی ہے۔


اس سانہتہ میں محورِشرProf.Farsheed, Prof.Shamsheer Prof. Mehrdad
ہیں۔اس تحلیل سے یہی تینوں کوفائدہ پہنچتا ہے۔جناب مہرادکو صدارت کے لئے ایک بھی ووٹ نہیں ملا اور جناب فرشید،استادِجوڈتوڈ،جب خزانچی کی رپورٹ دے رہے تھے، تب یہ اہم رازچھپارہے تھے کہ انہوں نے بجٹ سے زیادہ خرچ کیا ہے۔ جناب شمشیر توبہائی گھرانوں کے امن وامان اجاڑنے میں ماہرہیں ان کیااندرونی معاملات میں دخل اندازی کر کے ۔دیگر بہائیان کے تعمیری سجھاؤکوتنقیدی سمجھا جاتا ہے۔



یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جسے ہرپاکستانی بہائی کو پتا ہونا چاہۂ۔اس مسئلہ سے آنکھ موندناصرف ان مہوران شر کو ترجیح دینا ہوگا۔بہائی اداروں اور پورے سماج کی حفاظت کرنا ہر بہائی کے لیے ضروری ہے۔

آؤ ہم سب یاد کریں اس کے واضح اور اکسر دہراے گئے وعدوں کو کہ ہراسیمبلی جو منتخب ہوگی اس کھودساختہ ما ہول میں ،وہ حقیقتاًخدا کا منتخب شدہ ہے،اسکا فیصلہ الہام ہے اور سب کواسکے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے خوشی سے اور بے چوں وچراں۔(چوغی افاندی)




II پاکستانی NSA کا ملاًایرانیوں کے قبضے میں ہے(جناب فؤادریحانی)
ایرانی بہائی پاکستانی بہائیوں کو گندے،ناقابلِ اعتماد اور دھوکیبازکہتے ہیں۔عورتوں پرگندے جوک بولاکرتے ہیں۔ایک ایک کر کے ہرمقامی ممبرکو نکال دیا گیااور انہیں ایرانیوں سے بھر دیا گیا۔ یہاں تک کہ مشیراورمعاون بورڈممبربھی ایرانی ہیں۔

مقامی ممبر صرف پروفیسر مہراد ہیں۔ایرانی انکے سر کاری رسوخ کی وجہ سے استعمال کرتے ہیں۔جیسے ہی ان کے رسوخ ختم ہوے ،انہیں بھی دھول بن میں پھینک دیا جائیگا۔بے شارے غریب کو ’’ Use and throw ‘‘پالیسی کی اطّلاع نہیں۔وہ یہ سمجھتا ہے کہ اسے اسکے عقیدہ کی بنا پر صدربنایا گیا ہے۔مگر بہت جلد وہ ایرانی بہایؤں کی ذہنیت کو سمجھ لینگے۔


کیاایرانی بہائی یا UHJ بتایگا؟


۱۔ NSA کے دومنتخب شدہ ممبران کو کیوں ہٹایا گیا اور ان کے ووٹ کے حق کو کیوں چھینا گیا؟ دراصل ان دوممبران کو توعہد شکن قراردیاجانے والا تھا۔کیا کیاافواہیں ان کے گھروالوں کے بارے میں پھیلائی گئی۔

۲۔کیوں فؤادریحانی نے نمائندوں سے چند خاص ممبران کو نہ ووٹ کرنے کی صلاح دی؟حالانکہ مقّدس تحریر میں ملتا ہے کہ:
منتخب ممبران پریہ لازم ہے کہ بلاشوق وتعصب،اور مادّی لالچ،صرف ان کے نام جو ضروری صفاتِ وفاداری،خودساختہ خدمات،ترتیب یافتہ ذہن اوربالیدہ تجربہ والاہو۔

۳۔کیوں UHJ کے چنے گئے صرف دولوگوں کو NSA میں انتخاب کہا گیا؟

۴۔کیوں منتخب شدہ ملازمین کو نکالا گیا اوران کی جگہ نئے افراد بٹھاے گئے؟پھر اس کو ملازمین کا انتخاب کہا گیا۔

۵۔سارے فیصلے علمی سینٹر کے مبصر کی موجودگی میں لئے گئے جس نے NSA ارتکاب پر نظر رکھی۔ایسا محسوس ہوتاہے کہ انتخابات جنا ب فؤاد،جناب شمشیر وغیرہ کو نہیں اچھے لگے جو اتنے پرروحانی ماحول میں ہوے تھے۔
ایسی مداخلت ہمارے آقاکے اقوال کے خلاف ہے۔
ہر منتخب اسمبلی جو خودساختہ ماحول میں بنی ہے،دراصل انتخابِ خداہے،اسکا فیصلہ الہامی ہے اور ہر ایک کو اسے تسلیم کرنا چاہئے،بے چوں وچراں اور خوشی کشی۔


III جالی کنوینشن اور انتخابِ قومی اسیمبلی پاکستان۔


بہائی سیسٹم میں ووٹرفیصلہ کرتاہے۔اگرکوئی صرف ووٹ پانے کے لیئے لوگوں کے اگے خود کو پیش کرے ،تب ممبران اسے خودگنجمین مانتے ہوئے اس سے ہیش آینگے۔پھر خودساز کارِ خیر اورخود نمایش کا ممتاز کرنا سیکھو۔


۱۔حال کے بہائی قومی اسمبلی پاکستان انتخابات میں جناب فرشید روحانی نے خوب ریائیکاری اور خود ستایش کیا چنے جانے کے لیے۔انہیں جناب شمشیر مہردادنے سپورٹ کیا۔انکے وزارتی حقوق ان سے کیا اس لیے چھینے گیے کہ وہ گوری چمٹری ہیں؟


۲۔قومی اسمبلی کے ہر انتخاب میں یہ صاف رہتا ہے کہ کون سے ممبران چنے جانے والے ہیں اور بلاخر وہی ممبر چنا بھی جاتا ہےUNIT ELECTION میں کئی جالی بہائی پیش کئے جاتے ہیں ان امّیدواروں کو ووٹ دینے کے لیے ۔ انتخابات کے بعد یہ جالی بہائی غائب ہوجاتے ہیں۔


۳۔ہر اکائی اور قومی اجلاس میں پٹراخلاء ایک مکمّل پروپوگینڈاکے تحت ہوتا ہے پہلے سے چنے گئے ممبران کے لیے۔دراصل یہی وہ مقام ہے جہاں ممبران خودکوادارہ کے لیے نامزدکرتے ہیں۔


۴۔ہر قومی اسمبلی سے پہلے ایرانی بہائی خوفیہ طور پر مل کر اگلے سال کے منتخب ہونے والے ممبران کو چنتے ہیں۔ اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ کوئی بھی غیر ایرانی چنانہ جاسکے۔


۵۔بہائی اداروں میں زیادہ تربہائی ممبران ایرانی ہیں اور ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔یہ ایک گروہ بنا کر اورایکدوسرے کے نفع نقصان کا خیال رکھتے ہوئے ،ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔اس شاطر گروہ نے دھیرے دھیرے NSA کے ہر اہم عہدے ہر قبضہ جمع لیا ہیں اور صرف ایک مقامی پاکستان ہے جو ہر وقت بیوقوف بنایا جاتا ہے۔


۶۔درحقیقت پاکستان میں دو طرح کے بہائی ہیں،ایک وہ جو ہر موقع کی فراق میں رہتے ہیں، اداروں کو خوش کرتے رہتے ہیں تاکہ جب موقع ملے تب کسی اہم عہدے پر قبضہ کرلیں۔یہ لوگ ایرانیوں کے کسی فیصلہ کو نہیں ٹھکراتے بلکہ اسکا استقبال کرتے ہیں،اس بات سے بیخبر رہتے ہوئے کہ اسکے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔


۷۔بہائی سماج میں بہت سے ناخوشگوار اور غیر اخلاقی اشیاء ہورہیں ہیں، NSA کی مستقل میٹینگ نہیں ہوتی ،بلکہ کاؤنسیلر اور نگاہکاروں کوایک میھٹی تصویر پیش کی جاتی ہے۔ ہمیں اس کے بارے میں بولنا ہے اور ITC اور UHJ کو اسکی جانکاری ہونی چاہئے۔